Wednesday, October 19, 2016

اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟ (Amman Fizza Bata Day Mujhko)




اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
کیسا ہے یہ چراغاں ؟دل ڈوبے جا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟

ٰہیں لوگ کس طرح کے ؟ہم سے دُعا کرائیں
اے قیدیو دُعا دو یہ دن نہ ہم پہ آہیں
لے کر دُعاہیں ہم سے دل بھی دُکھا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
نیزوں پے جتنے سر ہیں اک سر ہے اُن میں ایسا
آنکھیں ہیں بند اُسکی اور خاک پرہے گرتا
عباس کا یہ سر ہے ۔ تیور بتا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
آیا جو باب ساعت ۔روکے گئے مُسافر
کہتا تھا شمر ان کو کرنا ابھی نہ حاضر
دربار کو ابھی ہم دلہن بنا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
ماوٗں کی گودیوں سے لپٹے ہوئے ہیں بچے
ہیں ہاتھ رسیوں میں ماؤں کے ایسے جکڑے
بچے جو گررہے ہیں وہ مرتے جا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
اتنا چلے ہیں پیدل کانٹوں پہ سارے قیدی 
تھک جاتی چلتے چلتے چلتی اگر زمیں بھی
پاؤں کے آبلے بھی رو کر بتا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
ہونے لگیں آذانیں کیسے سروں کو ڈھانپیں؟
بازوُ بندھے ہوئے ہیں خُوں رو رہی ہیں آنکھیں
آنکھوں کے خُوں سے رستے خُوں میں نہا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
نیزے پہ رو رہا ہے مُشکل کُشاء کا بیٹا
نا محرموں کے لب پر آیا ہے نام میرا
مُجھ کو کنیز زادے یوں بھی رُلا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
کیوں قافلہ رُکا ہے بجتے ہیں شادیانے 
لہرارہے ہیں اعداء خُوش ہو کے تازیانے
کیوں جشن کا سماں ہے سب مُسکرا رہے ہیں؟
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
وہ فضل ہو کہ باقرعابد کی بیڑیوں پر
کرنے کو سرد بیڑی چُلو میں پانی بھر کر
وہ جلتی بیڑیوں پر پانی بہا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
کرنے لگا تلاوت نیزے پہ ابن حیدر
ناموس مصطفی کے سر پہ نہیں ہے چادر
نظروں کو اشقیاء کی سرور ہٹا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟
ریحان قیدیوں میں برپا تھا شور گریہ
پلکوں سے کر رہی تھیں ماتم جو بنت زہرا
سجاد نوحہ خواں ہیں نوحہ سنا رہے ہیں
کیا شام آگیا ہے؟
اماں فضہ بتا دے مجھ کو ، پتھر کیوں آرہے ہیں؟

No comments:

Post a Comment